ہتھیلیاں آنکھوں پر رکھیے: اپنی دونوں ہتھیلیاں آپس میں رگڑ کر ان میں کچھ گرماہٹ پیدا کیجئے، پھر آنکھیں بند کرکے پانچ سیکنڈ تک ان پر دونوں ہتھیلیاں رکھیے۔ آپ گہری سانس لیتے رہیے۔ اس سے آپ کو تنائو میں کمی محسوس ہوگی۔
ذکر و فکر کیجئے: تسبیح پڑھنے سے آپ کو سکون حاصل ہوتا ہے اور آپ اللہ کے قریب تر ہوتے ہیں جس سے گہرا سکون حاصل ہوتا ہے۔ اگر کوئی خاص وظیفہ یاد نہ ہوتو صرف اسم ’’اللہ‘‘ کی تسبیح پڑھیے۔ کم از کم پانچ وقت کی نماز کا ضرور اہتمام کیجئے۔شادی کرلیجیے:پنسلوینیا یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق مجرد لوگوں کے مقابلے میں شادی شادہ افراد منفی جذبات سے کم متاثر ہوتے ہیں، کیوں کہ مایوس کن حالات میں زندگی کے ہم سفر کی رفاقت بہت مفید، کارگر، حوصلہ افزا ثابت ہوتی ہے۔کوئی اچھا ٹانک لیجیے:تنائو دور کرنے کے لیے بازار میں مختلف ٹانک ملتے ہیں جن میں حیاتین ب مرکب اور دیگر سکون آور اجزا شامل ہوتے ہیں لیکن آپ جو بھی ٹانک لیں معالج سے مشورہ ضرور کرلیں۔ اشتہاری ٹانک نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔تنائو گھٹائیے: ذہنی سکون کے لیے متوازن کھانے کے ساتھ ساتھ کھانے میں وہ اجزا بھی ہونے چاہئیں جو صحت بخش ہوں، خصوصاً حیاتین ’ب‘ مرکب کے ساتھ ساتھ کیلسیم، میگ نیزیئم، کرومیم، تانبا، فولاد، مینگانیز، جست وغیرہ۔ ایسے کیپسول یا گولیاں نہ لیجئے جو خاص طور پر تنائو سے نجات دلانے کے لیے بنائے گئے ہوں۔ اس قسم کی دوائوں میں صحت بخش اجزا غیر متوازن مقدار میں ملائے جاتے ہیں۔ ان کا استعمال اگر ضروری ہوتو معالج سے مشورہ ضرور کرلیجئے۔چہل قدمی کیجیے: تیز چہل قدمی سے آپ کا دوران خون تیز ہوگا۔ اگر آس پاس کوئی پارک، باغ، کھلا میدان نہ ہوتو آپ گلی یا سڑک کے کنارے ہی چہل قدمی کرسکتے ہیں۔ چہل قدمی نہ صرف آپ کی صحت کے لیے بلکہ آپ کے ذہنی سکون کے لیے بھی مفید ہے۔ جانور پالیے: تحقیق سے معلوم ہوا کہ ان خواتین کا بلڈپریشر کم تھا جو پالتوں جانوروں کی مالک تھیں۔ پالتو جانور تنائو دور کرنے کا آسان ذریعہ ہیں
اس طرح جذبات کا اظہار بھی ہو جاتا ہے اور سکون بھی ملتا ہے۔ جانوروں کے بجائے پرندے بھی پالے جاسکتے ہیں اور یہ بھی ممکن نہ ہو تو پڑوسیوں کے جانوروں اور پرندوں سے بھی پیار کیا جاسکتا ہے۔عبادت کیجیے:کئی تحقیقات سے یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ باقاعدگی سے عبادت کرنے والے اور خدا پرست افراد دہریوں اور خدابیزار لوگوں سے زیادہ پرسکون رہتے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ نماز پڑھنے سے سکون ملتا ہے۔ مصروف رہیے: اپنے ذہن کو کسی نہ کسی تعمیری غور و فکر میں مصروف رکھیے۔ اگر یہ ممکن نہ ہوتو دعائیں مانگیں، پڑوسیوں کی مدد کیجئے، اعزاو اقارب کو فون کیجئے، خطوط لکھیے۔غسل کیجیے: گرم پانی سے غسل کرنا تنائو کم کرنے کا ایک موثر طریقہ ہے۔ اس سے تنائو فوراً کم ہوتا ہے۔ اگر یہ ممکن نہ ہوتو تصور میں ہی گرم غسل سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔خوشبو سونگھیے: ماہرین کا مشورہ ہے جب بھی آپ زیادہ تنائو کا شکار ہوں اور اس سے فوری نجات کے خواہش مند ہوں تو اپنی پسندیدہ خوشبو سونگھیے۔ آج کل بازار میں خصوصی عطر مل جاتے ہیں جو خاص طور پر تنائو کم کرنے کے لیے بنائے جاتے ہیں مثلاً سونف، تلسی، گلاب، صندل، بابو نہ کے تیلوں سے بنے پرفیوم۔ درگزر سے کام لیجیے: انتقام کے بجائے درگزر کی عادت اپنائیے۔ انتقام کی آگ میں سلگنے سے تنائو میں اضافہ ہوگا جو آپ کی صحت کے لیے مضر ہے۔ معاف کردینے سے خوشی ملے گی اور اللہ کا فضل و کرم آپ کے ساتھ ہوگا۔مالش کیجیے: تنائو کم کرنے کے لیے مالش بھی موثر و مفید ثابت ہوتی ہے۔ کسی ماہر مالشیے کی خدمات فراہم نہ ہوں تو گھر پر رفقیہ حیات آپ کے تنائو کو اپنی محبت اور مالش کے ذریعے سے کم کرسکتی ہے یا آپ اس کے تنائو کو اسی طرح کم کرسکتے ہیں۔گہری سانس لیجیے: تنائو سے نجات کے لیے کسی آرام دہ انداز میں بیٹھ کر دھیرے دھیرے گہرے سانس لیجیے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں